جب کبھی خون کے رشتے دل دکھائیں تو حضرت یوسف علیہ السلام کو یاد کر لینا جن کے بھائیوں نے انھیں کنویں میں پھینک دیا تھا۔

جب کبھی لگے کہ تمہارا جسم بیماری کی وجہ سے درد میں مبتلا ہے تو ہائے کرنے سے پہلے صرف ایک بار حضرت ایوب علیہ السلام کو یاد کرنا جو تم سے زیادہ بیمار تھے.

جب کبھی کسی مصیبت یا پریشانی میں مبتلا ہو تو شکوہ کرنے سے پہلے حضرت یونس علیہ السلام کو ضرور  یاد کرنا جو مچھلی کے پیٹ میں رہے اور وہ پریشانی تمہاری پریشانیوں سے زیادہ بڑی تھی ۔

اگر کبھی جھوٹا الزام لگ جائے یا بهتان لگ  جائے  تو ایک بار اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو ضرور یاد کرنا۔

اگر کبھی لگے کہ اکیلے رہ گئے ہو تو ایک بار اپنے بابا آدم علیہ السلام کو یاد کرنا جن کو اللّٰہ پاک نےاکیلا پیدا کیا تھا اور پھر ان کو ساتھی عطا کیا۔ تو تم ناامید نہ ہونا تمہارا بھی کوئی ساتھی ضرور بنے گا۔

اور اگر کبھی تمھارے اپنے ہی رشتے دار ہی تمہارا مذاق اڑائیں تو نبیوں کے سردار حضرت محمّد مصطفیٰ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم  کو یاد کر لینا۔

تمام نبیوں کو اللہ تعالیٰ نے آزمائش میں ڈالا کہ ہم ان کی زندگیوں سے صبر و استقامت، ہمت وتقوٰی اور ڈٹے رہنے کا سبق حاصل کریں۔

اپنے نبیوں کی زندگیوں کو اپنا رول ماڈل بنائیں۔ ا نھیں اپنا آئیڈیل بنائیں اور ایک خوشحال زندگی گزارے۔